Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

کوروناوائرس ،چمگادڈ ،پیگولین یا انسانی شرارت؟

تحریر: عافیہ صفدر


کوروناوائرس انسان سے دوسرے انسان تک منتقل ہونے والی وبا ہے جوکہ کسی بھی انفیکٹڈ مریض کے کھانسنے یا چھینکنے سے دوسرے انسان کو لگ سکتی ہے۔ یے بیماری ناک اور منہ کے ظریعے انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے اور پھر گلے کے ظریعے نظام تنفس (respiratory system)تک پہنچ جاتی ہے۔ دراصل میں یے نمونیا(pneumonia) کی ایک بگڑی اور بےحد خطرناک شکل ہے جس میں متاثرہ مریض کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ جن  افراد کی قوت مدافیت کمزوری کا شکار ہو وہ اس بیماری کے شکنجے میں جلد آتے ہیں اور اکثر اس طرح کے مریض اس بیماری کی تاب نہیں لاپاتے۔ کوروناوائرس کا پہلا کیس چین کے شہر وہان میں 17 نومبر 2019 میں رپورٹ ہوا(south morning china post) کے مطابق اس مرض کا پہلا شکار پچپن سالا (ہوبائی)(hubai) نامی شخص تھا. جس کے بعد یے مرض جنگل میں آگ کی طرح  دنیا بھر میں پھیلتا گیا اور مورخہ 31 مارچ 2020 انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق کوروناوائرس نا صرف چین بلکہ 196 ممالک پر اپنا قہر برپا کر چکا ہے۔  ولڈ ہیلتھ ارگنائشیشن کے مطابق دنیا بھر میں اس بیماری سے امواتوں کی تعداد 39,014 جبکہ 803,313 کیسسز ریپورٹ ہوئے اور 162,937 افراد کی صحت یاب ہونے کی اطلاع۔



اس بیماری کے چین میں پھوٹنے کے بعد کئی سائنسدانوں نے یے شک ظاہر کیا کے یے بیماری چمگادڈ کے ظریعے انسانوں میں وبا کی طرح پھیلی ہے۔ مگر اب تک اس حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ایک اندازے کے مطابق چونکہ چمکادڑ اپنے اندر کئی وائرسز پال کے رکھنے اور اسے پھلانے میں مشہور ہے جس پر  چینی سائنسدانوں کا ماننا ہے کے چمکادڑ کے فضلے سے یے بیماری پیگولین (چیونٹی کھانے والا جانور) کو لگی اور چونکہ پیگولین چائنہ میں بنے والی ادویات میں استعمال کیاجاتا ہے اور چین میں کئی لوگ اس جانور کا گوشت شوق سے کھاتے ہیں اور یے گوشت چین کے شہر وہان  کے بازاروں میں کافی مقدار میں بیچا جاتا ہے۔ تو ہو سکتا ہے کے وائرس اسی جانور کے ظریعے آگے انسانوں میں منتقل ہوا ہو۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق وہان کے بازاروں میں لومڑی کے بچے،ریچ،گولڈن ٹڈی ،اونٹ،بچھو وغیرہ کے بیچنے کے شواہد ملیں ہیں لیحاظہ یے کہنا مشکل ہے کے یے آخر کس جنگلی جانور سے انسان میں آیا۔



دوسری جانب سوشل میڈیا  سے کچھ سازشی باتیں اٹھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں جن میں دجال کی آمد سمیت بائیولوجیکل وار اور اسرائل کی جانب سے پاور حاصل کرنے کا حربہ بھی سمجھا جا رہا ہے مگر آب تک ایسی کسی بات میں کوئی سچائی نہیں ', وہی مسٹر سٹیون موشر (سوشل سائنٹسٹ)  نے اپنے خیال کے اظہار سے بایولوجیکل وار والی  بات میں کافی حد تک صداقت کا رنگ بھر  دیا انکا ماننا ہے کے covid19 چین کے شہر وہان میں موجود (نیشنل بایوسیفٹی لیبارٹری) سے حادثاتی طور پر پھیل گیا ہے۔ موشر کے دلائل کے مطابق وہان میں موجود سائنسدان چمگادڈ میں کورونا وائرس کے حوالے سے ریسرچ میں مصروف تھے جس ریسرچ کے دوران یے وائرس پھیلا انکا یے بھی کہنا ہے  وہان میں جہاں یے  لیبارٹری موجود  ہے وہی قریب میں چند میل کے فاصلے پر وہان کا اشیاۓ خوردونوش کا سب سے بڑا بازار بھی موجود ہے۔مگر دوسری جانب ایسے کئی مضبوط دلائل موجود ہیں جو واضح طور پر یے نشاندہی کرتے ہیں کے یے مرض صرف جنگلی جانوروں کی وجہ سے پھیلا ہے اس میں کوئی لیبارٹری تجربے کا ہاتھ نہیں۔


Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...