Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

شہید احمد مبین  کے نام

تحریر: شہک جان رند

شہادت کہنے کو تو صرف پانچ لفظوں کا مجموع ہے لیکن یہ لفظ بہت ہی دل افروز اور اپنے اندر خوبصورتی کا حامل ہے۔ رتبہ شہادت بہت ہی بلند و بالا ہے اور ہر کسی کو نصیب نہی ہوتا_ ہزاروں ،لاکھوںمیں یہ کسی کسی کو نصیب ہوتاہے۔دین نےشہید کے سو مراتب بیان کئے ہیں  اور کہا گیا ہے کہ شہید بنا حساب کتاب کے جنت میں داخل ہوگا۔

سو میں سے ایک مرتبہ اس انساں کو حاصل ہے جو کسی بھی حادثے کا  شکار ہو کر اس رتبے تک پہنچے۔ شہیدوں کے بارےمیں اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں واضح الفاظ میں فرمایا" انہیں مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے رب کے ہاں"۔
آج اگر دیکھا جائے تو ہمارے ہاں یکے بعد دیگر مختلف حادثات پیش آتےہیں جن میں جان لیوا دھماکے اور خودکش حملے تو بہت عام ہیں۔ان  بدتریں حادثات  میں ہم نے اپنے بہت سے قیمتی اثاثوں کو کھو ڈالا۔ڈاکٹرز ، وکلا، اساتذہ، پولیس  اہلکار اور ہماری مظلوم عوام  ان کا لقمہ اجل بنی اور آج  تک بن رہی ہے۔

ان حادثات کا سب سے زیادہ شکار ہونے والے ہمارے پولیس اہلکار اور ایف سی اہلکار  ہیں ان میں ایک نام ہمارے بہت ہی قابل ،خوش اخلاق،نرم دل اور اپنی خدمات کی وجہ سے جانے جانے والے ہمارے جان باز شہید ریٹائرڈ و ڈی ای جی احمد مبین  کا ہے۔

آپ 1983ء کو  بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں پیدا  ہوئے اور ابتدائی تعلیم بھی کوئٹہ سے ہی حاصل کی۔جس کے فورا بعد آپ  نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی اور کیپٹن کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے۔بعد از پاک فوج میں اپنی بھرپور  خدمات انجام دینے کے بعد آپ نے ۱۹۹۶  میں کامن فارس جوائن  کی۔اور زیادہ تر بلوچستان اور  پنجاب میں اس عہدے پر فائز ہو کر اپنی خدمات انجام دی۔ ایس پی پاک وطن ، ڈی  پی او اور ڈی ای جی کو ئٹہ بھی تعینات رہے۔

آپ دوستوں کے دوست جانے جاتے تھے آپ کے بارے میں یہ تصور کیا جاتا تھا کے آپ ایک بے حد نرم دل طبعیت کے مالک اور خوش اخلاق افیسر تھے۔آپ کے دوستوں کا یہ ماننا  تھا کہ کبھی ایسا نہی ہوا کہ کوئی مشکل وقت ایا ہو اور مبین وہاں موجود نہ ہو۔ وہ کام کو  اپنی عبادت سمجھتے تھے۔ جب تک زندہ رہے آخری لمحات تک بھی کام   کرتے دیکھائی  دیے۔
احمد مبین کو لوگ انکی خدمات کے علاوہ انساں دوستی کے لیے بھی یاد کرتے ہیں۔کہا جاتا ہے کے ایک بار آپ کے ایک اہلکار کی طبعیت بے حد خراب ہو گئی،  آپ اس کے لئے  ایسے پریشاں تھےجیسے ایک رشتے دار بھی نہیں ہوتا۔آپ  ان انمول اور بہتریں پولیس آفیسرز میں سے بھی تھے  جنہوں نے ۱۰۴ بخار کی حالت میں بھی کام کیا۔

2013ء میں پولیس لائن میں ہونے واے دھماکے میں آپ  بال بال بچے جس کے دوران ہم  نے ڈی ای جی اپریشن اور ۳۰ پولیس اہلکار کو کھو دیا۔ لیکن ہمیں کیا معلوم تھا کہ بے حس اور بے جاں دشمن عناصر پنجاب میں موت کا ساماں تیار کر رہے ہیں۔میں اس دن کو ایک بدترین دن کہوں گا جب آپ  احتجاجی مظاہریں کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے سامنے  بند سڑک کو کھلوانے کے لے مذاکرات کرنے پہنچے اورایک بدتریں دھماکےکی نظر ہو کر جام شہادت نوش فرمایا۔

 آپ اخری لمحات میں بھی احتجاج میں موجود افراد سے  گفتگو کرتے  ہوئے کہہ رہے تھے کہہ آپ  نیک آدمی ہیں میں تو گنہگار ہوں۔ آپ ایک نہایت ہی ذہین اور قابل آفیسر تھے آپ کی کمی کوئی بھی تاحیات  پوری نہیں کرسکتا آپ جیسے بہادر اور عظیم آفیسر کی آج بھی پولیس فورس کو اشد ضرورت ہے۔آپ ہمیشہ زندہ تھے اور ہمیشہ زندہ رہیں گے ہمارے دلوں میں۔  اے شہید تیری قابلیت  ہمت، 
                                            جوش وجذبے کو سلام.

Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...