Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

اسٹیبلشمنٹ کیا ہے؟؟


 ساجد اعوان .... 🇵🇰

ہم سب اپنی تحریر میں لکھتے ہیں سیاست دان اور صحافت سے منسلک لوگ بھی اکثر یہ صیغہ استعمال کرتے نظر آتے ہیں اور ہر چیز کا ذمے دار اسٹیبلشمنٹ کو قرار دے کر خود بری الذمہ ہوتے نظر آتے ہیں...  دراصل اسٹیبلشمنٹ کی اصلاح ہمارے ذہنوں میں محفوظ کی گئی ہے کہ فوج کے افراد جو ہر چیز و قانون سے ماورا ہیں اور ملک کا انتظام چلا رہے ہیں وہ چاہیں تو کسی کو بھی وزیر اعظم منتخب کروا دیں چاہیں تو کسی وزیر اعظم کو بھی دست و پا کر دیں .....            " جب کہ ایسا نہیں ہے"  !!


فوج اسٹیبلشمنٹ کی فقط اکائی ہے پوری اسٹیبلشمنٹ نہیں!!


اسٹیبلشمنٹ ریاستی روح کا نام ہے جس میں سول بیروکریسی اور ملٹری افراد شامل ہیں اسٹیبلشمنٹ ریاست کے لئے روح رواں بھی ہے اور دردِ سر بھی جیسے روح نظر نہیں آتی مگر جسم کو کنٹرول کرتی ہے اسی طرح اسٹیبلشمنٹ بھی خفیہ مگر طاقت ور ہے جو انتظام سمبھالتی ہے مگر نظر نہیں آتی !! 


آسان الفاظ میں سمجھا ہوں


کسی بھی ملک میں تین بڑے ستون ہوتے ہیں پارلیمنٹ , عدلیہ اور انتظامیہ.. پارلیمنٹ کا کام قانون سازی  عدلیہ کا کام قانون کی تشریح جب کہ انتظامیہ کا کام قانون کا نفاذ کرنا ہوتا ہے... انتظامیہ میں دو ادارے ہیں ملٹری بیروکریسی اور سول بیروکریسی!! ملٹری بیروکریسی کا کام سرحدوں کی حفاظت سمیت تمام بیرونی امور ہے جب کہ سول بیروکریسی کا کام ملک کے اندرونی معاملات چلانا ہے آپ ایمان داری سے دیکھیں تو آپکو معلوم ہو جاۓ گا کہ ملٹری بیروکریسی اپنے فرائض احسن طور نبھا رہی ہے الحَمْد للهْ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں جب کہ سول بیروکریسی کیا کر رہی ہے ؟؟ وہی مہنگائی , وہی پکڑ دھکڑ , وہی لاقانونیت , وہی ذخیرہ اندوزی ... 

آپکو یاد ہوگا کہ  کچھ وقت پہلے عمران خان نے کے سول بیروکریسی پر تنقید کی تھی نتیجتاً ضمنی الیکشن میں قومی اسمبلی کی تین سیٹیں ہار گیا.. کیسے ؟؟ وہ ایسے کہ خان صاحب کی تنقید کے بعد سول بیروکریسی میں بیٹھے افسر شاہی کے کرتے دھرتے ایسی پالیسیز نافذ کر چکے تھے کہ مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ دی عوام کو حکومت کا مخالف بنا دیا اور نتیجتاً خان الیکشن میں ہار گیا !!


یہ ہوتی ہے سول بیروکریسی !!


 جب تک پاکستان سے سول بیروکریسی کا خاتمہ نہیں ہوگا پاکستان آگے نہیں بڑھے گا کیوں کہ یہی لوگ اندرون ملک قانون کے نفاذ کے ذمے دار ہوتے ہیں ملک میں مہنگائی , ذخیرہ اندوزی اور حکومتی جگ ہنسائی کے یہی ذمے دار ہیں اور اہم بات کہ یہ لوگ پسِ پردہ ہیں عوامی تنقید کی توپوں کا رخ فوج کی طرف کر کے خود مطمئن طریقے سے ملک کو اپنی من پسندی سے چلا رہے ہیں !!

آپکو یاد ہوگا کچھ عرصہ پہلے صوبائی وزیر فردوس عاشق اعوان نے اسسٹنٹ کمشنر سونیہ صدف کو بازار میں ڈانٹ پلائی تھی جس پر تمام بیروکریٹس تلملا اٹھے تھے جب کہ یہی لوگ ہیں جو ملک کی جڑوں میں بیٹھے ہوۓ ہیں!!


عمران خان کیا کرے یہاں ملک کا نظام درہم برہم ہے عدلیہ من پسند فیصلے کرتی ہے بیروکریٹس قانون کا نفاذ نہیں کرتے ادارے حکومت کا ساتھ نہیں دیتے ایک فوج ہے جو جانیں دے کر ملک کو مستحکم رکھے ہوۓ ہے لیکن ایسے کوئی انقلاب نہیں آتے .... ایسے ملک غیر محسوس طریقے سے تباہ ہوتے ہیں انقلاب سخت قوانین سے آتے ہیں!!


کب تک انتظار کرے گا خان ؟؟

2023 سے پہلے اسمبلیاں توڑ دے سب کچھ عوام کے سامنے رکھے عوام کی عدالت  میں پیش ہو جاۓ سب کے سیاہ کارنامے  کھول دے بخدا پہلے سے زیادہ عوامی طاقت سے جیتے گا صدارتی انتخابات کرواۓ کامیاب ھوگا تب ہی انقلاب ممکن ہے بصورتِ دیگر ملک کی جڑیں کھوکھلی کر رہے ہی یہ لوگ اور ملک آگے کی بجاۓ پیچھے جا رہا ہے!!

Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...