Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

ہے کوئی جیے بھٹو یہاں جو بلاول کو بتائے کہ اس کی ماں کا قاتل اسکا آقا امریکہ اور اسکا باپ زردآری ہے اور شاید بلاول خود بھی

 


... مکمل تحریر پڑھیے...

تحریر: انوکھاسپاہی

روس سرکاری ٹی وی نے انکشاف کیا ہے کہ بےنظیر کے قتل میں امریکی صدر بُش کا ہاتھ تھا اور یہ کام سی آئی اے سے کروایا گیا. ذرا سا ماضی کو دیکھا جائے کہ جس طرح زردآری حکومت نے امریکہ کو نوازا تھا اس میں کوئی دو رائے نہیں ہوسکتی کہ یہ کام سی آئی اے کا ہی ہوسکتا ہے لیکن بےنظیر کی موت سے فائدہ کس کو ہوا؟


اس قتل کے محرکات کو جاننے کی کوشش کریں تو دو نام سامنے آتے ہیں اور وہ نام ہیں زردآری اور رحمان ملک کے، اس قتل سے ان دو اور انکے دور میں امریکہ کے علاوہ بھلا کس کو فائدا ہوا؟ میں جو کچھ آپکو بتاؤں گا وہ ماضی میں پی پی پی کے کردار کی عکاسی موجودہ صورتحال میں بھی کرے گا کہ پی پی کا جو ماضی میں کردار تھا وہی آج بھی ہے اور آج بلاول پھر پاکستان کو قربان کرکے اقتدار کے خواب دیکھ رہا ہے.


یاد رکھیے کہ بےنظیر کے ہوتے کبھی بھی زردآری اقتدار کی کرسی پہ براجمان نہیں ہوسکتا تھا، بےنظیر کے دور میں زردآری کی وہی حیثیت تھی جو آج مریم کے شوہرِ نامدار محترم صفدر کی ہے، زردآری کے اقتدار میں آنے کے لیے بےنظیر کا راستے سے ہٹنا نہایت ضروری تھی دیکھیے پھر جب زردآری کے لیے سی آئی اے نہ بےنظیر کو ہٹایا تو زردآری نے کیسے نوازا امریکہ کو...


دسمبر 2007 میں بےنظیر کے قتل کے فوراً بعد پاکستان نے جو معاشی نقصان اٹھایا شاید اتنا نقصان چند دنوں میں کبھی نہیں ہوا اس دوران زردآری نے ایک کاغذ کو وصیت بنا کر خود پی پی پی کی چیئرمین شپ سنبھال لی اور مشرف کے بعد ہونے والے الیکشنز میں بےنظیر کی موت کو کیش کرتے ہوۂے امریکہ کی مدد سے حکومت بنا لی. زردآری کا یہ 5 سالہ دورِ حکومت سیکیورٹی کے لحاظ سے پاکستان کے بدترین سال رہا یہ بات میں نہیں بلکہ انٹلیجنس روپورٹس بھی کہہ رہی ہے.


زردآری کے دورِ حکومت 2008 سے 2013 کے دوران زردآری اور رحمان ملک نے سی آئی اے، پرائیویٹ کانٹریکٹر ایجنٹس اور بلیک واٹر کے ہزاروں دہشتگردوں کو پاکستان میں بغیر کسی روک ٹوک کے داخلہ فراہم کیے، یہاں تک کہ لاہور ائیر پورٹ کے رن وے سے ہی سرکاری حکومتی گاڑیوں میں بیٹھا کر بغیر کسی رکاوٹ کے لاہور میں موجود امریکن کونسل خانہ پہنچایا جاتا رہا، ہزاروں پاکستان دشمن غیرملکیوں کو پاکستانی جعلی شناختی کارڈ بنا کر دیئے، پاکستان کے گمنام سپاہیوں نے کہوٹہ، بلوچستان سمیت کئی دیگر حساس مقامات کی ریکی کرتے اور تصویریں لیتے جا دبوچا.


2010 کے سیلاب جس میں پاکستان نے شدید جانی و مالی نقصان اٹھایا، اس میں امدادادی کا کاروائیوں کے نام پہ ہزاروں بےنامی این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی گئی جن میں دشمن ملکوں کی طرح طرح ایجنسیز نے پاکستان کو آسان ہدف سمجھتے ہوئے پاکستان میں قدم جمانے شروع کر دیئے اور امداری کاروائیوں کے نام پہ جو ہوا وہ باقابلِ ذکر ہے.


یہ زردآری دور ہی تھا جب پاکستان میں حساس ادارے کے دو اہلکاروں کے قتل میں ملوث امریکی ایجنٹ ریمنڈڈیوس کو صدرِ پاکستان جناب آصف علی زردآری اور رحمان ملک کی خصوصی ہدایات اور ایماء پر باعزت بری کرکے امریکہ بھجوایا گیا اور ریمنڈدیوس کو گرفتار کرنے والے ہمارے سپاہی بےبسی سے اسے امریکہ جاتے دیکھتے رہے.


2008 سے 2013 کے دوران پاکستان میں 360 سے زائد امریکی ڈرون حملے ہوئے جن میں دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ دیگر سینکڑوں بیگناہ پاکستانی بھی شہید ہوئے جبکہ زردآری حکومت نے پاکستان ائیرفورس کو ڈرون حملے روکنے کی اجازت نہ دیکر اور ان علاقوں میں فوجی آپریشن میں تاخیر کے تمام حربے استعمال کرتے ہوئے صوبہ سرحد کو یکسر نظرانداز کرکے میں نئی بغاوت کو جنم دینے کی پوری کوشش کی گئی جسے عوامی نیشنل پارٹی کی بھرپور حمایت حاصل رہی.


امریکہ کو خدشہ تھا کہ افغانستان میں اسکی بدترین شکست کی وجہ آئی ایس آئی ہے اس لیے امریکی خواہش پر زردآری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے آئی ایس آئی کو وزارت داخلہ کے ماتحت کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن ناکامی ہوئی تو آئی ایس آئی کے ایک خاص سیکشن کو بند کروانے کی کوشش کی گئی جو امریکہ کے خیال میں افغان ج....ہ..اد میں ایکٹیو تھا...


زردآری حکومت کے دوران کراچی میں پی پی اور ایم کیو ایم نے مل کر جو خون کی ہولی کھیلی اسکی مثال نہیں ملتی، عزیز بلوچ کے مطابق زردآری حکومت نے اسلحہ بانٹا اور ایک ایک دن میں اسلحے کے لاکھوں لائسنس بنا کر دیئے گئے، کراچی کو کس کی بناء پر برباد کیا گیا اور اسکے کہنے پر دھڑا دھڑا اسلحہ دیا گیا، ہزاروں غیرملکی ایجنٹوں کو سرکاری دفاتر میں مختلف عہدوں پہ بٹھایا گیا. معاشی طور پر تباہ اور سرمایہ کاری کے لیے غیرمحفوظ کیا گیا، ایک وقت میں زردآری نے سی آئی اے، راء، ایم آئی سیکس اور ایرانی پراکسی کا کردار ادا کیا اور ان ایجنسیز کو پاکستان میں کھل کر کھیلنے کا موقع فراہم کیا....


اپنے دورِحکومت میں ایک امریکی دورے پر زردآری 100 ارب ڈالر کے بدلے پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی ڈیل کرنے والا تھا جسے عین وقت پر پیغام پہنچایا گیا کہ ایسی غلطی مت کرنا تم نے واپس پاکستان ہی آنا ہے جس کے بعد زردآری نے اپنے لالچ کو کنٹرول کیا ورنہ یہ شخص پاکستان کے اس حد تک جاچکا تھا.


پاکستان کے خلاف افغانستان، انڈیا، اسرائیل اور امریکہ کی مشترکہ پراکسی تنظیم اور ٹی ٹی پی کا عسکری ونگ پی ٹی ایم بھی زردآری کا ہی شیطانی آئیڈیا تھا، جس کے لیے میدان سندھ میں زردآری نے ہی فراہم کیا تھا جب زردآری نے جنرل راحیل کو دھمکاتے ہوئے کہا تھا کہ ہم تمھاری اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے، آج اسی پی ٹی ایم کو بلاول، زردآری حکومت کا سابقہ ترجمان فرحت اللہ بابر اور دیگر اراکین کی مکمل حمایت حاصل ہے اور بلاول پی ٹی ایم کے دہشتگردوں کی معافیاں تلافیاں کروا رہا ہے.


یہ وہ چند چیدہ چیدہ کارنامے تھے جو زدرآری نے اقتدار کی ہوس میں امریکہ اور امریکی سی آئی اے کے لیے سرانجام دیئے کیا آپکو اب بھی شک ہے کہ اپنی بیوی کا قاتل زردآری خود تھا اور اسکی مددگار سی آئی اے. اس کے بدلے زردآری کو اقتدار ملا اور زردآری کو اقتدار کی کرسی پہ بٹھا کر امریکہ کو اپنے مفادات ملے.... بالکل یہی کھیل اب بلاول کھیلنا چاہ رہا ہے اب امریکہ کے دورے سے لوٹنے کے بعد پھر بلاول کی زبان پر ہے کہ اگلی باری حکومت میں پی پی پی کی ہے لیکن شاید بلاول بھول چکا ہے کہ اب وقت بدل چکا ہے، امریکہ کو نعوذباللہ تم خدا سمجھ کے بیٹھے ہو، ہم ان شاءاللہ اب امریکہ کو جوتے کی نوک پر بھی نہیں رکھتے.




Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...