Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

ایوان میں 172 سے زائد ارکان لائیں گے، اپوزیشن قیادت

 

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

اپوزیشن قائدین نے قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے لیے 172 سے زائد ارکان لانے کا دعویٰ کردیا۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ(ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری، جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) اور پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔

میڈیا سے ابتدائی گفتگو میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کی بات راز میں رکھی گئی، جس کی پاسداری سب نے کی۔

انہوں نے کہا کہ قرضے لے کر ہماری نسلوں کو بھی گروی رکھ دیا گیا ہے، جو تختیاں لگائی گئیں انہیں اکھاڑ کر یہ دوبارہ لگاتے ہیں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہمارے اچھے برے وقت میں ساتھ دینے والوں کو ناراض کردیا گیا، چین جیسے دوست کو ناراض کرنا کہاں کی خارجہ پالیسی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے سی پیک منصوبے پر اپنے اپوزیشن دور میں تنقید کی، جو زبان استعمال کی گئی اس کا ایک لفظ بھی یہاں کہنا زیب نہیں دیتا۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے یہ بھی کہا کہ میلسی میں تقریر کرکے خواہ مخواہ یورپی یونین کو ناراض کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو ہٹانے کا فیصلہ ہم سب نے اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کےلیے کیا ہے۔

عمران خان کی گفتگو نمائشی، ہم اصلیت جانتے ہیں، فضل الرحمان

اس موقع پر پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے ہم سب کی ترجمانی کی ہے، ہم اپنے مؤقف کے حوالے سے قوم کے سامنے شرمندہ نہیں۔

فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے این جی اوز کے ذریعےمغربی تہذیب کو فروغ دینےکی کوشش کی، ہم نے تب ہی کہہ دیا تھا کہ یہ بیرونی ایجنڈے پر ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ سال 2018 کے انتخابات کے بعد ایک ہفتے میں متفقہ مؤقف بنالیا تھا، عام انتخابات میں عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، مارچ اس جدوجہد کا تسلسل ہے جس نے قوم میں شعور بیدار کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے تمہاری اس وقت کی گفتگو کو بھی نمائش سمجھا تھا، دھوکا دھوکا ہی ہوتا ہے، ہم جانتے ہیں، ہم تمہاری اصلیت کو جانتے ہیں، تمہارے ذہن کی خباثتوں اور غلاظتوں کو جانتے ہیں۔

پی ڈی ایم سربراہ نے یہ بھی کہا کہ امریکا کی مخالفت میں بات ہو رہی ہے، یورپ سے متعلق باتیں ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملکی مفاد پر اپوزیشن متحد ہے، عمران خان مقبول نعروں کا سہارا مت لو ،آپ جلسے میں ہمیں گالیاں دے رہے ہیں۔

ایوان میں 172 سے زائد ارکان لائیں گے، تعداد نہیں بتاؤں گا، آصف زرداری

سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنی گفتگو میں کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن نے سوچا اب نہیں تو کبھی نہیں۔

صحافی نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو ووٹوں کی تعداد حوالے سے ہوئیں ناکامیوں کا تذکرہ کیا اور اپنے پورے ارکان ایوان لانے سے متعلق استفسار کیا۔

اس کا جواب دیتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں 172 سے زائد ارکان لائیں گے، پی ٹی آئی کے اپنے لوگ ان سے نالا ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صحافی چاہ رہے ہیں کہ میں انہیں ارکان کی تعداد بتادوں، پوچھتا ہوں کہیں توآپ کو سب کے نام ہی نہ بتادوں؟ اس پر پورا ہال قہقہے سے گونج اٹھا۔

آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کیا، جسے پہلے بغیر مدد کے ایسا کیا ایسا ہی اب بھی کریں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں نے صدر مملکت کے پاس وہ اختیار ہی نہیں چھوڑا کہ وہ اسمبلی تحلیل کردیں۔

پریس کانفرنس کے آغاز میں آصف علی زرداری نے پریس کانفرنس میں تاخیر سے پہنچنے پر صحافیوں سے معذرت کی۔

Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...