Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

یوکرین روس کو جنگ میں ہرا سکتا ہے: امریکی وزیرِ خارجہ

 

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن —فائل فوٹو
امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن —فائل فوٹو

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یوکرین روس کو جنگ میں ہرا سکتا ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کا یہ دعویٰ برطانوی میڈیا سے گفتگو کے دوران سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ معلوم نہیں کہ یوکرین سے روس کی جنگ کتنا عرصہ چلے گی، امید ہے کہ یوکرینی عوام وقت کے ساتھ سرخرو ہوں گے۔

’’روس نے پوری قوت لگائی تو یوکرین کیلئے مقابلہ مشکل ہو گا‘‘

امریکی وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ روس یوکرینی عوام کی خواہشات کو دبا نہیں سکتا، روس پوری عسکری قوت لگاتا ہے تو یوکرین کے لیے مقابلہ کرنا مشکل ہو گا۔

انٹونی بلنکن کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا اور اتحادیوں کو روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والی جنگ کا دائرہ وسیع ہونے سے متعلق تشویش ہے۔

روس نے یوکرین پر حملہ کب کیا؟

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 24 فروری کو روس نے اپنے پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کر دیا۔

اس دوران روس نے یوکرین کے شہر خیرسون پر قبضہ کر لیا، یہ جنگ یوکرینی دارالحکومت کیف تک پہنچ چکی ہے اور روسی فوج کیف میں داخل ہو چکی ہے۔

اب تک کی جنگ میں دونوں جانب کے سیکڑوں فوجی اور یوکرینی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، جبکہ یوکرین کے 2 اہم ایٹمی پلانٹ بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔

روس اور یوکرین کے درمیان عارضی جنگ بندی

گزشتہ روز روس اور یوکرین کے درمیان عارضی جنگ بندی کا اعلان سامنے آیا تھا۔

یوکرین نے نیٹو سے کیا درخواست کی؟

یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کی جانب سے نیٹو سے یوکرینی فضائی حدود کو نو فلائی زون قرار دینے کی درخواست بھی کی گئی۔

یوکرینی صدر نے نیٹو سے درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی اقدام کریں، یوکرین کو شام میں تبدیل ہونے نہ دیا جائے۔

’’جنگی طیارے، ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کیے جائیں‘‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایئر اسپیس بند نہیں کرنا تو جنگی طیارے اور ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کیے جائیں۔

نیٹو نے یورپی یونین اور نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں یوکرین کی نو فلائی زون قرار دیے جانے کی درخواست مسترد کر دی۔

’’روس سے براہِ راست تصادم سے ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے‘‘

نیٹو چیف اسٹولٹن برگ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ تنازع میں مداخلت کی تو ماسکو سے براہِ راست تصادم کا خطرہ ہو گا، براہِ راست تصادم سے ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ نو فلائی زون کے نفاذ کا مطلب لڑاکا طیارے یوکرینی ایئر اسپیس بھیجنا ہے اور پھر روسی طیاروں کو مار گرا کر نو فلائی زون کو نافذ کرنا ہے۔

نیٹو چیف اسٹولٹن برگ نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم نے ایسا کیا تو یہ یورپ میں مکمل جنگ پر ہی اختتام پذیر ہو گا، اس میں بہت سے ممالک شامل ہوں گے، بہت سارے انسانی مصائب جنم لیں گے۔

’’ یوکرین نہیں بچتا تو یورپ بھی نہیں بچے گا‘‘

تازہ بیان میں یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نےنو فلائی زون قرار نہ دینے کے نیٹو کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین نہیں بچتا تو یورپ بھی نہیں بچے گا۔

انہوں نے کہا کہ نیٹو سربراہی اجلاس کمزور اور الجھنوں سے بھرا تھا، آج سے جتنے لوگ مریں گے وہ نیٹوکی وجہ سے مریں گے۔

یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کا مزید کہنا ہے کہ نیٹو نےجان بوجھ کر یوکرین پر نو فلائی زون کا اطلاق نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نیٹو ملکوں کی تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں دشمن کے منصوبوں سے واقف ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر یوکرین نہیں بچتا تو یورپ بھی نہیں بچ سکے گا، یوکرین ختم ہوا تو یورپ کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔

مغربی اتحادیوں کی پیوٹن کو دھمکی

دوسری جانب مغربی اتحادیوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو دھمکی دی ہے کہ انہوں نے اگر یوکرین سے جنگ نہیں روکی تو روس پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

’’یوکرین کو جنگی طیارے نہیں دیں گے‘‘

مغربی اتحادیوں کا مزید کہنا ہے کہ یوکرین کو جنگی طیارے فراہم نہیں کیے جائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یوکرین کو اب تک چھوٹے ہتھیار، اینٹی ٹینک، اینٹی ایئر کرافٹ میزائل فراہم کیے جا چکے ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...