Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

آصف زرداری وزیراعظم عمران خان کا مرکزی ہدف کیوں؟

 

آصف زرداری وزیراعظم عمران خان کا مرکزی ہدف کیوں؟

کراچی(تجزیہ مظہرعباس)وزیراعظم عمران خان نےتحریک عدم اعتماد سے بچنے کے بعد سابق صدر آصف زرداری کو اپنا ٹارگٹ نمبرون کیوں قراردیا؟جوان کیلئے2018میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اب تک کاسب سےمشکل چیلنج ہے.

عمران خان نےاپنےباقی دوحریفوں شریف برادران اورمولانافضل الرحمان کوبھی تنقیدکانشانہ بنایالیکن آصف زرداری کوواضح الفاظ میں للکارا۔گورنرہائوس کراچی میںاپنےتینوں مخالفین کےخلاف سخت تنقیدی تقریرمیںزرداری سےمتعلق کہاکہ میراپہلاہدف آصف زرداری ہوں گےجوبہت پہلےسےمیری ہٹ لسٹ میں اوپرہیں۔

انہوں نےلوگوں کومارا،پولیس اورگینگسٹرزکواستعمال کیا،وزیراعظم نےکہاکہ زرداری تمہاراوقت پوراہوگیاہے۔عمران خان کی جانب سےآصف زرداری کومرکزی ہدف بنانےکی کئی وجوہات ہیں،یہ آصف زرداری کاسیاسی چال بازیوں کافن ہےجس کی وجہ سے2018کےانتخابات سےپہلے بلوچستان میں سیاسی بغاوت کےذریعےعمران خان کوفائدہ پہنچا۔

آصف زرداری نےانتخابی طاقت کےباوجودبلوچستان میں مسلم لیگ(ن)کےخلاف ہواکارخ موڑااورایک نئی پارٹی بلوچستان عوامی پارٹی بنائی گئی۔جس کےارکان نے2018کےالیکشن کےبعدعمران خان کاوزیراعظم منتخب ہونےکیلئے ساتھ دیا،آصف زرداری نےعمران خان کی سینیٹ الیکشن میں بالواسطہ حمایت کی جب بی اےپی کےصادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئےاورن لیگ کےامیدوارکوشکست ہوئی۔

آصف زرداری نےاس طرح سابق وزیراعظم نوازشریف سے مسلم لیگ(ن)کےدورمیں ڈاکٹرعاصم حسین سمیت قریبی ساتھیوں کی گرفتاری کاسیاسی بدلہ لیا، آصف زرداری نےبعدمیںبھی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کےخلاف عدم اعتمادمیں عمران خان کی بلواسطہ حمایت کی جب سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت کےباجودیہ تحریک ناکام ہوئی.

وزیراعظم عمران خان اب سمجھتےہیںکہ تحریک عدم اعتمادکےماسٹرمائنڈآصف زرداری ہیں اوروہ یہ بھی سمجھتےہیںکہ زرداری ٹیبل پرچیزوں کوبدل سکتےہیں،یہ آصف زرداری ہیں چاہے وہ اسے پسند کریں یا نہ کریں اور اس سے قطع نظر کہ وہ یہ کیسے کرسکتےہیں۔اب وزیراعظم اتنےغلط بھی نہیں جب گزشتہ سال جب آصف زرداری نےاپنےسابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کوپی ٹی آئی کےاکثریت والی قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی ارکان ہی کی مددسےسینیٹرمنتخب کرواکروزیراعظم کوشدیددھچکاپہنچایاتھااو رجوعمران خان کوبھی معلوم ہے

۔بعدمیں زرداری نےڈبل گیم کےذریعےیوسف رضاگیلانی کواپوزیشن لیڈرسینیٹ منتخب کروایاجب وہ چیئرمین سینیٹ کاالیکشن ہارگئےتھے۔کئی لوگوں کویہ یقین ہےکہ تحریک عدم اعتمادکےپیچھےآصف زرداری ہیں اوروہ ایک طرف پی ٹی آئی کےاندرڈنٹ(دراڑ) ڈال رہےہیں دوسری طرف مسلم لیگ(ق)کےساتھ بھی غیرفطری اتحادکررہےہیں۔

آصف زرداری کی گجرات کےچودھریوں کے ساتھ2008 کے بعد سے انڈر اسٹینڈنگ بھی وزیراعظم کیلئےچیزیں مشکل بنارہی ہے،چودھری وزیراعظم سےزیادہ آصف زرداری پراعتمادکرتےہیں۔اس کشمکش اورتحریک عدم اعتمادکےتناظرمیں ق لیگ اوردیگراتحادیوں نےوزیراعظم کومشورہ دیاہےکہ اتحادیوں سےمتعلق پریشان ہونے کے بجائے پہلے وہ اپنےگھر(ارکان کو سنبھالیں جو انتشارکا شکار ہے۔

اگروہ ایوان سے اعتمادکاووٹ لینےمیں ناکام ہوتےہیں توان کی پارٹی میں مزیدتوڑپھوڑہونےکےامکانات ہیں،اس کےبعدانہیں2018میں حکومت سنبھالنے کے بعداپنی پالیسیوں پرنظرثانی اور خلاپر کرنےکاموقع ملے گا، اگراعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہوجاتےہیں توہرامکان موجود ہےکہ وہ اپنےمخالف مرکزی اپوزیشن رہنمائوں کےخلاف مزیدسخت ہوجائیں گے جس کا وہ اشارہ دے چکےہیں۔

موجودہ بحران کیا لیکر آئےگا اور کیا آئندہ دو ہفتوں میں وہ حالات پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائیں گے؟دونوں صورتوں میں آنےوالےہفتوں میں سیاسی محاذآرائی ممکنہ ہارس ٹریڈنگ اورمسل پاورکی طرف جاتی دکھائی دیتی ہے۔

ابھی ان کےپاس شوکرنےکیلئےکارڈزباقی ہیں جیساکہ ہم نےماضی میں بھی دیکھاکہ حکومت کےپاس ایسی صورتحال میں معمولی برتری ہوتی ہے۔وہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے کیا حربے استعمال کریں گے؟ اپنے ارکان کواسمبلی سیشن میں جانے سے روکیں گے؟قا نونی رائے آرٹیکل 63اے کے ذریعے نا اہلی پرمنقسم ہے.

اس کےعلاوہ عمران خان ضمنی الیکشن اورکنوٹمنٹ بورڈبلدیاتی انتخابات میں پارٹی کی شکست کوکبھی ٹھیک سےسمجھ نہیں پائےاور حال ہی میں کےپی بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں شکست کی وجوہات نہیں جان پائے جس پرانہوں نےپارٹی تنظیم کو تحلیل کرکے نئی تنظیم کااعلان کیا۔تحریک عدم اعتمادآنےکےبعدبھی ان کی پارٹی میں کئی گروپ سامنے آئےہیں تاہم ایم کیوایم پاکستان کےساتھ ملاقات سےانہیں کچھ امیدملی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...