Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ: پاکستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دے دی

 

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ: پاکستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دے دی

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022 کے گروپ ٹو کے میچ میں بارش سے متاثرہ میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دے دی۔ 

سڈنی میں کھیلے جارہے اس میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 186 رنز کا ہدف دیا تھا۔ 

ہدف کے تعاقب میں مصروف جنوبی افریقہ کی ٹیم نے 9 اوورز میں 4 وکٹ پر 69 رنز بنالیے تھے، جس کے بعد میچ بارش کے باعث روک دیا گیا۔

بارش رکنے کے بعد جب میچ کو دوبارہ شروع کیا گیا تو جنوبی افریقہ کی اننگز کو 14 اوورز تک محدود کردیا گیا، یوں اسے آخری 5 اوورز میں جیت کے لیے 74 رنز درکار تھے۔

میچ دوبارہ شروع ہونے کے بعد پاکستانی بولرز نے نپی تلی گیند بازی کرتے ہوئے جنوبی افریقہ بلے بازوں کو مطلوبہ ہدف حاصل کرنے سے روک دیا۔

جنوبی افریقی ٹیم مقررہ 14 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 108 رنز ہی بناسکی۔

پروٹیز کی جانب سے کپتان ٹیمبا باووما کے 36، ایڈن مارکرم کے 20 اور ٹرسٹن اسٹبس کے 18 رنز کے علاوہ کوئی کھلاڑی قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھا سکا۔ 

بارش سے قبل پاکستانی بولرز نے جنوبی افریقہ کی ہدف کے تعاقب کی کوشش کو آغاز میں ہی مشکل بنا دیا تھا۔

شاہین شاہ آفریدی نے پہلے ہی اوور میں کوئنٹن ڈی کاک کی وکٹ حاصل کی،  جبکہ دوسری وکٹ بھی شاہین شاہ آفریدی نے حاصل کی۔

اننگز کے تیسرے اوور میں 16 کے مجموعی اسکور پر رائیلی روسو 7 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔

جنوبی افریقہ کی تیسری اور چوتھی وکٹ شاداب خان نے لی، انہوں نے ٹمبا باووما اور ایڈن مارکرم کو آؤٹ کیا تھا۔

بارش کے بعد جب میچ کا آغاز ہوا تو اس کے بعد شاہین آفریدی نے ہینرک کلاسین کو آؤٹ کیا جبکہ محمد وسیم نے وین پارنیل اور نسیم شاہ نے اسٹبس کو آؤٹ کیا۔

آخری اوور میں ایک کگیسو رباڈا رن آؤٹ ہوئے جبکہ اینرک نورکیا کو حارث رؤف نے کیچ آؤٹ کروایا۔

پاکستان ٹیم نے 185 رنز کیسے بنائے؟

اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے بعد مڈل آرڈر میں شاداب خان اور افتخار احمد کی جارحانہ بیٹنگ کے باعث پاکستان ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں پر 185 رنز بنائے۔

اوپنر بابر اعظم اور محمد رضوان کی پارٹنرشپ کریز پر 4 بولز ہی قائم رہ سکی، جنوبی افریقی بیٹر نے 4 رنز پر محمد رضوان کو بولڈ کردیا۔

ورلڈ کپ میں پہلا میچ کھیلنے والے محمد حارث نے تیسرے نمبر پر آکر جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 11 گیندوں پر 28 رنز بنائے۔ انہوں نے 3 چھکے اور 2 چوکے لگائے۔

انہیں پانچویں اوور میں 38 کے مجموعی اسکور پر اینرک نورکیا نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔

 پاکستان کی تیسری وکٹ کگیسو ربادا نے حاصل کی، جب کپتان بابر اعظم ایک مرتبہ پھر بیٹنگ میں ناکام ہوگئے اور 15 گیندوں پر 6 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

جنوبی افریقی بولر نورکیا نے پاکستان کی چوتھی وکٹ 43 رنز پر حاصل کی جب شان مسعود 2 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔

محمد نواز اور افتخار احمد کی پارٹنرشپ کو 13 ویں اوور میں 95 کے اسکور پر توڑ کر تبریز شمسی نے جنوبی افریقہ کے لیے پانچویں کامیابی حاصل کی۔

اسپن بولر تبریز شمسی نے محمد نواز کو 28 رنز پر ایل بی ڈبیلو کیا۔

محمد نواز کے آؤٹ ہونے کے بعد افتخار احمد اور شاداب خان کے درمیان بھی اچھی پارٹنرشپ قائم ہوئی۔ اس دوران شاداب خان نے جارحانہ انداز بھی اپنایا۔

شاداب خان 22 گیندوں پر 52 رنز جبکہ افتخار احمد 35 گیندوں پر 51 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ ٹیل اینڈرز میں حارث رؤف 3 اور محمد وسیم صفر پر آؤٹ ہوئے۔

مین آف دی میچ

بہترین بیٹنگ اور بولنگ پرفارمنس پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی

پاکستان نے میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے فخر زمان کی جگہ محمد حارث کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا۔

پاکستان ٹیم میں بابر اعظم، شاداب خان، محمد رضوان، شان مسعود، افتخار احمد، محمد حارث، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف شامل تھے۔

سڈنی میں ٹاس جیتنے کے بعد گفتگو  کرتے ہوئے کپتان بابر اعظم نے کہا تھا کہ پچ بیٹنگ کے لیے اچھی لگ رہی ہے۔

بابر اعظم نے کہا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے حارث کو موقع دیا گیا ہے۔

اس موقع پر جنوبی افریقہ کے کپتان ٹمبا باووما نے کہا کہ پاکستان کو کم اسکور تک محدود کرنےکی کوشش کریں گے۔ 

ٹمبا باووما نے بتایا تھا کہ ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، ٹاس جیت کر ہم بھی پہلے بیٹنگ کو ترجیح دیتے۔

میچ شروع ہونے سے قبل سڈنی میں گفتگو کرتے ہوئے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے کہا تھا کہ انجری کے بعد اچھا محسوس کر رہا ہوں۔

شاہین شاہ آفریدی نے کہا تھا کہ اس میچ پر فوکس ہے، پُرامید ہیں کہ اچھی کرکٹ کھیلیں اور میچ جیتیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ جنوبی افریقی بولر اینرک نورکیا تیز رفتاری سے بولنگ کرتے ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم اب تک ناقابل شکست ہے جبکہ پاکستان ٹیم گروپ ٹو میں اس وقت پانچویں نمبر پر موجود ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...