Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

ڈاکٹر عبدالروف رفیقی اقبال اکیڈمی پاکستان کے ڈائریکٹر شپ کے لئے ڈاکٹر رفیقی کا انتخاب قابل تحسین ہے


رپورٹ : صاحبزادہ عتیق اللہ 

کوئٹہ تہذیب و معاشرت کے سیل رواں اور سنگم پر واقع ہےصوبائی وزراء و دانشوروں کا مجلس فکر و دانش کے استقبالیہ میں اظہار خیال اقبال بلند فکر و دانش مند عقبری شخصیت ہے ،جان اچکزئی ، پروفیسر قادر بلوچ ،ڈاکٹر عبدالروف رفیقی اقبال اکیڈمی پاکستان کے ڈائریکٹر شپ کے لئے ڈاکٹر رفیقی کا انتخاب قابل تحسین ہے ،


کوئٹہ ( دلچسپ دنیا نیوز)مجلس فکر و دانش علمی و فکری مکالمے اور محکمہ کلچر حکومت بلوچستان کے اشتراک سے معاشرتی و سماجی شعور کی بیداری اور انسانی نفسیات کے مطابق بامقصد و نتیجہ خیز پالیسیاں تشکیل دینے کے لئے فکر اقبال کی معنویت و ترویج کے لئے قائم اقبال اکیڈمی پاکستان کے نئے تعینات شدہ ڈائریکٹر ممتاز محقق و مصنف فلسفہ و فکر اقبال کے نامور شخصیت پروفیسر ڈاکٹر عبدالروف رفیقی کے اعزاز میں استقبالیہ ومحفل تبادلہ خیال  کاانعقاد کلچر ڈیپارٹمنٹ کے کانفرنس روم کیا گیا جس کی صدارت ماہر سماجیات و عمرانیات مجلس فکر و دانش علمی و فکری مکالمے کے سربراہ کیو ڈی ایم کےچیئر مین عبدالمتین اخونزادہ نے کی جبکہ مہمانان خصوصی نگران صوبائی وزیر تعلیم و ٹورزم ڈیولپمنٹ پروفیسر ڈاکٹر قادر بخش بلوچ اور صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی تھے جبکہ مہمانان اعزاز  تقریب میں  ممتاز ماہر تعلیم و ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کوئٹہ ڈاکٹر سید ابوالحسن میری اور بلوچی اکیڈیمی کے صدر سنگت بلوچ ، ڈائریکٹر کلچر ظفر علی بلوچ تھے اس موقع پر پشتو زبان و ادب کے مشہور شاعر و فلسفی امان اللہ خان ناصر ، شھید باز محمد کاکڑ فاؤنڈیشن رجسٹرڈ کے چیرمین پروفیسر ڈاکٹر لعل خان کاکڑ ، پروفیسر ڈاکٹر شیر زمان خان مندوخیل ، حاجی محمد رمضان ملاخیل ،پروفیسر ڈاکٹر منزہ قیوم ، پروفیسر شگفتہ عسکر ،انجیل کائنات ، فرید بگٹی پروفیسر مجید شاہ ،  اور دوسرے اسکالرز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ تہذیب و تمدن کا سنگم ہے تہذیبوں اور ثقافتوں کے سیل رواں میں مفکرین اور محقیقین کا ادراک و احساس دردمندی اصل جوہر ہیں جسے اب ٹیکنالوجی کے استعمال سے نوجوانوں و خواتین سمیت تمام طبقات کے لئے موثر اور مفید کردار و عمل کے لئے پیش کرنا ہے،  ,,لمحہ موجود میں فکر اقبال کی معنویت ،اقبال اکیڈمی کا کردار اور ڈاکٹر عبدالروف رفیقی کی شخصیت یکجا ہوئے ہیں جو کوئٹہ و صوبے کے لئے بہترین اعزاز و افتخار ہیں_


صوبائی وزراء  اور قائدین نے کہا کہ وہ نصاب تعلیم اور تحقیق وجستجو کے تمام دائروں میں معنویت و سماجی شعور کی نئی جہتیں تلاش کرنے کی آرزو مندی رکھتے ہیں تاکہ قومی تشکیل و تعبیر نو کا فیصلہ کن کردار ادا کیا جائے فکر اقبال دراصل پیچلھلے دو چار صدیوں کے مفکرین و علماء کرام کے کاوشوں کا نتیجہ خیز ڈرافٹ قرار دیا جاسکتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر عبدالروف رفیقی کی قیادت میں اقبال اکیڈمی رہنما کردار ادا کریں _ اس موقع پر ایک متفقہ قرارداد میں کہا گیا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ کوئٹہ و تمام بڑے شہروں میں اقبال اکیڈمی کی شاخیں قائم کی جائیں اور اردو و انگریزی کے ساتھ ساتھ قابل احترام قومی پشتو ، بلوچی ، براھوئی ، فارسی ، ہزارگی ، پنجابی ،سرائیکی کشمیری ، پہاڑی ، سندھی سمیت تمام زبانوں کی یکساں ترویج و اشاعت کے وسیع مواقع قومی و فکری نصب العین کے ساتھ کیا جائے اس موقع پر جناب شیر خان خروٹی، دلچسپ دنیا نیوز کے بانی و سی ای او صاحبزادہ عتیق اللہ خان ، ایڈووکیٹ عجب خان ناصر ، احسان اللہ خان ترین ، بوری وال کلاس فیلوز گروپ کے عبدالمنان صاحب محترم ، وقاص احمد بٹ ، پروفیسر ضیاء الحق خدرزئی ، بلوچستان یونیورسٹی کے طلباء ، نوجوان رضاکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی .



تقریب کے ویڈیو دیکھنے کے لیے نیچے یوٹیوب کی ویڈیو پیلے کرے !

Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...