Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

الیکشن 2024 کتنے شفاف

تحریر: عمارہ کنول

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین 1973 کی پہلی شق "حاکمیت اللّٰہ تعالیٰ کی ہے طاقت کا اصل سر چشمہ عوام ہے" کے مطابق اصل طاقت ملک کے کسی ادارے کے پاس نہیں جبکہ اس ملک کے 25 کروڑ لوگوں کے پاس ہے جو 8 فروری 2024 کو اپنا جمہوری اور آئینی حق استعمال کر کے اپنا حکمران منتخب کریں گے مگر ایک سوال کیا الیکشن 2024 ہو بھی سکیں گے؟ یہ سوال نہ صرف گھر پر بیٹھی عورت کریانہ کی دکان پر بیٹھے چچا ناک پر عینک رکھ کر بھی پوچھ رہے ہیں بلکہ پارلیمنٹ کے اندر بیٹھے لوگ بھی پوچھ رہے کہ کیا الیکشن ہوں گے؟ کیونکہ اس سے پہلے بھی سپریم کورٹ آف پاکستان اعلیٰ عدلیہ کے حکم کے باوجود 14 اپریل 2023 کو پنجاب میں انتخابات نہیں ہوئے تھے۔
الیکشن سے چند ماہ قبل مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف لندن سے واپس وطن پہنچے ہیں جو 2017 میں سپریم کورٹ سے کرپشن اور بدعنوانی کے جرم میں تاحیات نااہل ہوچکے ھیں اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی ختم کر دیا۔ 
سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران احمد خان نیازی جو 5 اگست 2023 سے القادر یونیورسٹی کے کیس میں اس وقت روالپنڈی اڈیالہ جیل میں قید ہیں ان کی پارٹی کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن کروائے گئے جو الیکشن کمیشن نے کالعدم قرار دے کر ان سے انتخابی نشان واپس لے لیا اور پہلے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا گیا پھر عدالتِ عالیہ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم کردیا اور ملک کی بڑی پارٹی جس کے ساتھ %95 ملک کے لوگ ہیں اس کو الیکشن سے باہر کردیا اور تمام ممبران کو آزاد امیدوار کے طور پر الگ الگ انتخابی نشان الاٹ کر دیا۔ 
اب تک جتنے بھی عوامی سروے کروائے ہیں تمام تر میں اکثریت میں ووٹ پی ٹی آئی کو ملی جس سے بھی پوچھا گیا تمام نے کہا عمران خان۔ 
ملک میں انتخابات ہونا نہ ہونا الگ معاملہ مگر یہ موسم جو شروع ہے ملک میں اس میں جو وعدے کیے جارہے ہیں جو ابھی تو عوام کے درمیان پائے جارہے ہیں لیکن الیکشن کے بعد یہی صرف ایوان میں نظر آئیں گے یا عوام انکو اپنی ٹی وی سکرین پر دیکھ سکے گی۔ ہر بار یہی کہانی باقاعدگی سے دہرائی جاتی ہے۔
سال 2024 کی کہانی کچھ مختلف ہے گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں اس سال ایک پارٹی جس کے ساتھ عوام کی اکثریت ہے اس کو الیکشن سے باہر کیا جا رہا ہے پی ٹی آئی کے تمام امیدوار آزاد الیکشن لڑیں گے پارٹی کا نام کسی کے ساتھ نہیں ہوگا اس سے تو انتخابات صاف شفاف ممکن ہی نہیں عوام کی رائے کو رد کر کے کہا جارہا ہے اپنا امیدوار چن لیں کیسے اور کس کو چن لیں اصل جمہوریت تو عوام کی طرف سے عوام میں سے اور عوام کے لیے ہے تو یہ کیسی جمہوریت ہے جو صرف ایک پارٹی کو باہر کر کے بنائی جارہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی, پاکستان مسلم لیگ ن, تحریک لبیک پاکستان, جماعت اسلامی, جمعیتِ علماء اسلام فصل الرحمان, متحدہ قومی مومنٹ سمیت درجنوں جماعتیں موجود ہیں ان کے انتخابی نشان بھی موجود ہیں غائب ہے تو صرف پاکستان تحریک انصاف اور اس کا انتخابی نشان "بلا" ہے۔ آخر یہ کیسی جمہوریت ہے؟
عوام پوچھ رہی ہے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں جمہوریت کہاں ہے؟

Comments

  1. By will join PTIThey are interlink with each other. İ see many person of other parties, now left their parties. You can say it is a justice or democracy. The main problem is leaving behind the superme law Given by the Quran. Thats it. 🙏. Also, when PTI is in government, many of other free candidates are by force, or by willing joined PTI. Now, they are free to go.
    Regrads.

    ReplyDelete
  2. [Correction in previous commets]

    They are interlink with each other. İ see many person of other parties, now leaving their parties. You cannot say it is a justice or democracy.

    The main problem is leaving behind the superme law Given by the Quran. Thats it. 🙏.

    Also, when PTI is in government, many of other free candidates are by force, or by willing joined PTI. Now, they are free to go.
    Regrads.

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...