ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !
نئی دہلی(این این آئی)بھارتی الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ لوک سبھا کے اگلے چنا کے لئے ووٹ ڈالنے کا عمل 19 اپریل سے شروع ہو جائے گا۔ انتخابی عمل میں 97 کروڑ کے قریب ووٹر اپنا ووٹ استعمال کر سکیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ووٹوں کی تعداد کے اعتبار سے بھارت سب ملکوں سے زیادہ پھیلا ہوا انتخابی عمل رکھنے والا ملک ہے۔ جہاں لوگ اپنے پسند کے نمائندوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ تاہم بھارتی جمہوریت کی روح پر اقلیتوں کے ساتھ بد سلوکی، چھوت چھات یا ذات پات کی اونچ نیچ اور نسل پرستی جیسی بد روحوں کا اب زیادہ غلبہ ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے۔ پچھلے دس برسوں سے بطور خاص بھارتی اقلیتیں خود کو ہندوتوا کے زیر تسلط محسوس کرتی ہیں۔ ان کی طبقاتی، مذہبی اور سیاسی حقوق ہندوتوا نے کافی متاثر کیے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ بھارتی اقلیتوں کی لوک سبھا میں نمائندگی ان کے ووٹوں کی تعداد کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے۔ ابھی ایک تازہ اثر شہریت کے نئے متعارف کرائے گئے قانون سے بھی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔اسی ہندوتوا کے غلبے کے ماحول نے انتہائی مذہبی ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے نریندر مودی کی دو مرتبہ مسلسل جیت کے بعد اب تیسری بار جیت کی راہ بھی ہموار لگتی ہے۔ عام تاثر ہے کہ مودی اور ان کی جماعت تیسری بار بھی لوک سبھا کا چنا آسانی سے جیت جائے گی۔ جبکہ ان کے مقابل کئی چھوٹی بڑی جماعتوں کا اتحاد مشکلات میں گھرا رہے گا۔
Comments
Post a Comment