Skip to main content

"ایشیا میں سلطنتوں کا ارتقاء: 5000 قبل مسیح سے 2025 عیسوی تک"

ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !

بھارت میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان ، مودی وزارت عظمیٰ کے مظبوط امیدوار

 

نئی دہلی(این این آئی)بھارتی الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ لوک سبھا کے اگلے چنا کے لئے ووٹ ڈالنے کا عمل 19 اپریل سے شروع ہو جائے گا۔ انتخابی عمل میں 97 کروڑ کے قریب ووٹر اپنا ووٹ استعمال کر سکیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ووٹوں کی تعداد کے اعتبار سے بھارت سب ملکوں سے زیادہ پھیلا ہوا انتخابی عمل رکھنے والا ملک ہے۔ جہاں لوگ اپنے پسند کے نمائندوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ تاہم بھارتی جمہوریت کی روح پر اقلیتوں کے ساتھ بد سلوکی، چھوت چھات یا ذات پات کی اونچ نیچ اور نسل پرستی جیسی بد روحوں کا اب زیادہ غلبہ ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے۔ پچھلے دس برسوں سے بطور خاص بھارتی اقلیتیں خود کو ہندوتوا کے زیر تسلط محسوس کرتی ہیں۔ ان کی طبقاتی، مذہبی اور سیاسی حقوق ہندوتوا نے کافی متاثر کیے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ بھارتی اقلیتوں کی لوک سبھا میں نمائندگی ان کے ووٹوں کی تعداد کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے۔ ابھی ایک تازہ اثر شہریت کے نئے متعارف کرائے گئے قانون سے بھی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔اسی ہندوتوا کے غلبے کے ماحول نے انتہائی مذہبی ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے نریندر مودی کی دو مرتبہ مسلسل جیت کے بعد اب تیسری بار جیت کی راہ بھی ہموار لگتی ہے۔ عام تاثر ہے کہ مودی اور ان کی جماعت تیسری بار بھی لوک سبھا کا چنا آسانی سے جیت جائے گی۔ جبکہ ان کے مقابل کئی چھوٹی بڑی جماعتوں کا اتحاد مشکلات میں گھرا رہے گا۔

Comments

Popular posts from this blog

History of Rajpoot/Rajput caste in Urdu/Hindi | راجپوت قوم کی تاریخ /राजपूत का इतिहास |

(Rajput Cast): A Rajput (from Sanskrit raja-putra, "son of a king") is a caste from the Indian subcontinent. The term Rajput covers various patrilineal clans historically associated with warriorhood: several clans claim Rajput status, although not all claims are universally accepted. The term "Rajput" acquired its present meaning only in the 16th century, although it is also anachronistically used to describe the earlier lineages that emerged in northern India from 6th century onwards. In the 11th century, the term "rajaputra" appeared as a non-hereditary designation for royal officials. Gradually, the Rajputs emerged as a social class comprising people from a variety of ethnic and geographical backgrounds. During the 16th and 17th centuries, the membership of this class became largely hereditary, although new claims to Rajput status continued to be made in the later centuries. Several Rajput-ruled kingdoms played a significant role in many regions of...

History of Awan Cast (اعوان قوم کی تاریخ ) In Urdu/Hindi

(Awan Cast): Awan (Urdu: اعوان‎) is a tribe living predominantly in northern, central, and western parts of Pakistani Punjab, with significant numbers also residing in Khyber Pakhtunkhwa, Azad Kashmir and to a lesser extent in Sindh and Balochistan. A People of the Awan community have a strong presence in the Pakistani Armyneed quotation to verify] and have a strong martial tradition.Christophe Jaffrelot says: The Awan deserve close attention, because of their historical importance and, above all, because they settled in the west, right up to the edge of Baluchi and Pashtun territory. [Tribal] Legend has it that their origins go back to Imam Ali and his second wife, Hanafiya. Historians describe them as valiant warriors and farmers who imposed their supremacy on their close kin the Janjuas in part of the Salt Range, and established large colonies all along the Indus to Sind, and a densely populated centre not far from Lahore . For More Details click the link & Watch the vide...

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ

چوتھے خلیفہ، جو اپنی حکمت، بہادری، اور انصاف کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا دور خلافت  (656–661) حضرت علی  ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی  (15 ستمبر 601ء – 29 جنوری 661ء)     پیغمبر اسلام   محمد  کے چچا زاد اور داماد تھے۔ ام المومنین  خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا  کے بعد دوسرے شخص تھے جو اسلام لائے۔ اور ان سے قبل ایک خاتون کے علاوہ کوئی مردو زن مسلمان نہیں ہوا۔ یوں سابقین  اسلام  میں شامل اور  عشرہ مبشرہ ،  بیعت رضوان ،  اصحاب   بدر  و  احد ، میں سے بھی تھے بلکہ تمام جنگوں میں ان کا کردار سب سے نمایاں تھا اور فاتح  خیبر  تھے، ان کی ساری ابتدائی زندگی  محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ ساتھ گذری۔ وہ تنہا  صحابی  ہیں جنھوں نے کسی جنگ میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا نہیں چھوڑا ان کی فضیلت میں صحاح ستہ میں درجنوں احادیث ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں دنیا اور آخرت میں اپنا بھائی قرار دیا اور دیگر صحابہ کے ساتھ ان کو بھی جنت اور شہادت کی موت ...