ایشیا کی تاریخ: مختلف خطوں کا مجموعی احوال کوئٹہ: ایشیا کی تاریخ کو کئی مخصوص ساحلی خطوں کی مشترکہ تاریخ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جن میں مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔ یہ تمام خطے یوریشین سٹیپ کے اندرونی وسیع و عریض حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاریخی ماہرین کے مطابق، ان خطوں کی تاریخ کو الگ الگ مگر باہم منسلک انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔ ہر خطے نے اپنے منفرد ثقافتی، سیاسی اور سماجی ارتقاء سے ایشیا کی مجموعی تاریخ کو تشکیل دیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، مشرق وسطیٰ کی تاریخ اور برصغیر کی تاریخ کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ خطے اپنے اندر تہذیبوں، سلطنتوں اور مذاہب کے عروج و زوال کی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہیں، جو ایشیا کے وسیع تاریخی پس منظر کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ مزید معلومعات جانیے کے لیے ویڈیو دیکھے !
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی 27 جون کو جیل سے باہر آسکتے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے کوئی طوفان نہیں آجائے گا، لیکن ملک کی بہتری ان کے اندر رہنے میں ہے، حکومت کی کوشش ہوگی کہ جتنا ممکن ہو بانی پی ٹی آئی کو اندر ہی رکھا جائے۔
وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سزائیں عدالت سے ہی ہوئی ہیں، ہم آئین و قانون کے مطابق انہیں اندر رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا بیانیہ اور سیاسی ایجنڈا یہی ہے کہ ملک کو غیرمستحکم کیا جائے اور فتنہ پھیلایا جائے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ کیس پر کیس ہمارے خلاف بھی بنتے رہے، ووٹ اور مینڈیٹ ہمیں بھی ملا ہے، لیکن کسی کو افراتفری پھیلانے کا ووٹ نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی و جمہوری لوگ ہیں، جو بات کل کررہے تھے وہی آج کررہے ہیں اور مستقبل میں بھی وہی بات کریں گے۔
وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جمہوریت کے ساتھ آگے بڑھنے کی بات کرے تو ہمیں اس کی ذات سے دشمنی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جمہوریت اور ڈائیلاگ پر یقین نہیں رکھتے ہیں، محمود خان اچکزئی نے کوئی بات کردی، اس دن بانی پی ٹی آئی ان سے مینڈیٹ لے لیں گے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جمہوریت میں ڈائیلاگ کے سوا کوئی اور راستہ نہیں، اسی سے معاملات حل ہوں گے، انقلاب انہوں نے لانا نہیں ہے، ڈائیلاگ پر وہ یقین نہیں رکھتے تو کرنا کیا ہے؟
Comments
Post a Comment