ڈونلڈ ٹرمپ دوسری مرتبہ امریکا کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔
امریکی صدارتی انتخاب میں 538 میں سے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے 226 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔
کسی بھی امیدوار کو جیت کے لیے کل 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
سب سے آخر میں امریکی ریاست الاسکا میں پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11 بجے پولنگ ختم ہوئی۔
ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ کملا ہیرس کے مابین کانٹے کا مقابلہ ہوا ہے۔
انڈیانا، کینٹکی، ویسٹ ورجینیا اور ساؤتھ کیرولائنا سے ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہوئے جبکہ ورمونٹ، میساچیوسیٹس، میری لینڈ اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں کملا ہیرس کامیاب رہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایوانِ نمائندگان میں ری پبلکن 190 اور ڈیموکریٹس 166 نشستوں پر کامیاب ہو گئی جبکہ سینیٹ میں ری پبلکن کی 51 اور ڈیمو کریٹس کی 43 نشستیں ہو گئیں۔
کسی بھی امیدوار کو امریکی صدر بننے کے لیے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں، 7 سوئنگ ریاستوں کے 93 الیکٹورل ووٹس نے ٹرمپ کی جیت میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔
سوئنگ ریاستوں میں ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، نارتھ کیرولائنا، پینسلوینیا اور وسکونسن شامل ہیں۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکا کی 50 میں سے 43 ریاستوں میں دونوں پارٹیوں کی پوزیشن پہلے ہی واضح تھی۔
امریکا کی 50 ریاستوں اور ڈی سی میں 538 الیکٹورل کالجز ہیں۔
کیلیفورنیا 54 الیکٹورل کالجز کے ساتھ سرِ فہرست ہے، 7 کروڑ 89 لاکھ افراد 5 نومبر کے الیکشن سے پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں، ووٹرز نے گزشتہ روز ہونے والی ووٹنگ میں ایوانِ نمائندگان کے 435 ارکان کو منتخب کرنے کے لیے حصہ لیا۔
ایوانِ نمائندگان پر کنٹرول کے لیے 218 سیٹیں درکار ہوتی ہیں۔
امریکی سینیٹ کے 100 میں سے 34 ارکان کا انتخاب بھی آج ہو گا، اس وقت سینیٹ میں ری پبلکن ارکان 38، ڈیموکریٹس 28 ہیں۔
11 ریاستوں میں گورنرز کا انتخاب بھی ہو گا۔
ٹیکساس میں ریاستی اسمبلی کے ڈیموکریٹک امیدوار سلمان بھوجانی کامیاب ہو گئے۔
امریکن پاکستانی سلمان بھوجانی مسلسل دوسری بار رکنِ ریاستی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔
سلمان بھوجانی کا تعلق کراچی سے ہے، وہ بلا مقابلہ کامیاب ہوئے ہیں۔
Comments
Post a Comment